Aaj News

پیر, دسمبر 23, 2024  
20 Jumada Al-Akhirah 1446  

کورونا بحران: جرمن وزیر مالیات نے خود کشی کرلی

اپ ڈیٹ 30 مارچ 2020 08:06am

جرمن حکام نے امکان ظاہر کیا ہے کہ ریاست ہیسے کے وزیر مالیات تھوماس شیفر نے کورونا وائرس سے پیدا ہونے والے بحران کی وجہ سے اپنی جان لی ہے۔ ریاست کے وزیر اعلی فولکر بوفیے کے مطابق کہ شیفر اس بحران کی وجہ سے بہت مایوس تھے۔

ریاست ہیسے کے وزیر اعلیٰ فولکر بوفیے نے اتوار کو ایک ویڈیو کانفرنس کے دوران کہا، 'شیفر کورونا وائرس کی وجہ سے بہت فکر مند تھے کہ آیا عوام کی ان بڑی توقعات پر پورا اترنا ممکن بھی ہوگا، خاص طور پر مالی مدد کے حوالے سے۔'

فولکر بوفیے نے مزید کہا کہ ان کے خیال میں شاید ان پریشانیوں نے تھوماس شیفر کو اتنا آن گھیرا کہ، 'وہ اس مایوسی میں ہی ہمیں چھوڑ کر چلے گئے۔'

جرمنی کی وفاقی حکومت نے ابھی حال ہی کووڈ۔19 کے پھیلاؤ کی وجہ سے ہونے والے لاک ڈاؤن سے متاثر ہونے والوں کے لیے ایک امدادی پیکج متعارف کرایا تھا۔

ریاستی میڈیا کے مطابق 54 سالہ شیفر کو گزشتہ دنوں کے دوران ایسے کئی پروگرامز میں باقاعدگی سے دیکھا گیا، جن میں وہ عوام کو اس حکومتی امدادی پیکج کی تفصیلات سے آگاہ کرتے تھے۔

پولیس اور حکام نے بتایا کہ تمام واقعات کا جائزہ لینے، عینی شاہدین سے بات چیت کرنے اور جائے وقوعہ کا جائزہ لینے کے بعد وہ اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ تھوماس شیفر نے خود ہی اپنی جان لی ہے۔

تھوماس شیفر کا تعلق چانسلر انگیلا میرکل کی سیاسی جماعت کرسچن ڈیموکریٹک یونین "سی ڈی یو" سے تھا۔ وہ گزشتہ دو دہائیوں سے ریاستی سطح پر کی جانے والی سیاست میں متحرک تھے اور تقریباً دس برسوں سے صوبائی وزیر مالیات تھے۔

اس ریاست میں جرمنی کا اقتصادی مرکز فرینکفرٹ بھی واقع ہے۔ ان کے بارے میں کہا جاتا تھا کہ اگر وزیر اعلیٰ فولکر بوفیے نے 2023ء کے ریاستی انتخابات میں حصہ نہ لینے کا فیصلہ کیا تو وہ ہیسے کے نئے وزیر اعلیٰ ہو سکتے تھے۔

پولیس کو تھوماس شیفر کی لاش تیز رفتار ٹرینوں کے لیے مخصوص پٹری پر شہر ہوخ ہائم کے قریب سے ملی۔ یہ شہر فرینکفرٹ اور مائنز کے درمیان واقع ہے۔ تھوماس شیفر نے پسماندگان میں اہلیہ اور دو بچوں کو چھوڑا ہے۔